Dua For First, Second and Third Ashra Of Ramadan:
Translate this blog into your own language through google translation
رمضان المبارک:
خدائے رحمن عزوجل کے کروڑ ہا کروڑ احسان کے اس نے ہمیں ماہ رمضان جیسی عظیم الشان نعمت سے
سرفراز فرمایا. ماہ رمضان کےفیضان کے کیا کہنے ! اس کی تو ہر گھڑی رحمت بھری ہے, رمضان المبارک میں ہر
نیکی کا ثواب ستر(70) گنا یا اس سے بھی زیادہ ہے. نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر(70)گنا کر
دیا جاتا ہے,عرش اٹھانے والے فرشتے روزہ داروں کی دعا پر آمین کہتے ہیں اور فرمان مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ
وآلہ وسلم کے مطابق:"رمضان کے روزہ دار کے لیے مچھلیاں افطار تک دعائے مغفرت کرتی رہتی ہیں."
عبادت کا دروازہ:
اللہ عزوجل کے محبوب دانائے غیوب صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کا فرمان عالی شان ہے: "روزہ عبادت کا
دروازہ ہے."
نزول قرآن:
اس ماہ مبارک کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اللہ عزوجل نے اس میں قرآن پاک نازل فرمایا ہے چنانچہ ( پارہ
2 سوره بقره آیت 185 ) میں مقدس قرآن میں خدائے رحمان عزوجل کا فرمان عالی شان ہے:
ترجمہ کنزالایمان: رمضان کا مہینا, جس میں قرآن اترا ,لوگوں کے لئے ہدایت اور رہنمائی اور فیصلے کی روشن
باتیں, تو تم میں جو کوئی یہ مہینا پائے ضرور اس کے روزے رکھے اور جو بیمار یا سفر میں ہو, تو اتنے روزے اور
دنوں میں. اللہ (عزوجل ) تم پر آسانی چاہتا ہے اور تم پر دشواری نہیں چاہتا اور اس لئے کہ تم گنتی پوری کرو
اور اللہ (عزوجل ) کی بڑائی بولو اس پر کے اس نے تمہیں ہدایت کی اور کہیں تم حق گزار ہو.
مہینوں کے نام کی وجہ :
رمضان یہ رمضان سے بنا ہے جس کے معنی ہیں گرمی سے جلنا اس وقت جس قسم کا موسم تھا اس کے مطابق
مہینوں کے نام رکھ دیے گئے اتفاق سے اس وقت رمضان سخت گرمیوں میں آیا تھا اس لیے یہ نام رکھ دیا گیا.
حضرت سے مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنان فرماتے ہیں:
بعض مفسرین رحمتہ المبین نے فرمایا کہ جب مہینوں کے نام رکھے گئے تو جس موسم میں جو مہینہ تھا اسی سے
اس کا نام ہوا. جو مہینہ گرمی میں تھا اسے رمضان کہہ دیا گیا اور جو موسم بہار میں تھا اسے ربیع الاول اور جو
سردی میں تھا جب پانی جم رہا تھا اسے جمادی الاولی کہا گیا.